عقد مضاربت میں نفع ونقصان کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

عقد مضاربت میں نفع ونقصان کی تقسیم کس طرح ہوگی؟
سوال
عقد مضاربت میں نفع ونقصان کی تقسیم کس طرح ہوگی؟ اسی طرح اگر فریقین کی جانب سے رقم ہو اور محنت ایک کی ہو تو نفع ونقصان کی تقسیم کس طرح ہوگی۔
جواب:
عقد مضاربت میں نفع کی تقسیم تو اس شرط کے مطابق ہوگی ہو جوفریقین کے مابین نصف ، ثلث ربع وغیرہ کی شکل میں متعین ہو، البتہ نقصان کی صورت میں عامل اس نقصان میں حصہ دار نہیں ہوگا، بلکہ پورا نقصان ، مال کے اصل مالک کو برداشت کرنا ہوگا۔
اتفقوا على أن المضارب في المضاربة لا يتحمل شيئا من الخسارة، وتكون الخسارة كلها على رب المال، وذلك على خلاف الربح، فإنه يكون بحسب الشرط. (الموسوعة الفقهية : مضاربة)
علامه سرخسي عليه الرحمة لكھتے هيں:
لا يجوز اشتراط شيء من الوضيعة على المضارب...... الوضيعة هلاك جزء من المال.(مبسوط: 12/157)
اور اگر عقد كي شكل يه هو كه ايك فريق كا صرف پيسه هو اور دوسرے فريق كاپيسه اور عمل دونوں هو، تو اس صورت ميں شرط كے مطابق فريقين نفع ميں حصه دار هوں گے ،اور اگرنقصان هوجائے تو اس صورت ميں نقصان كو هر ايك اپنے مال كے بقدر برداشت كرے گا.
إذا شرطا الربح على قدر المالين متساويا أو متفاضلا، فلا شك أنه يجوز ويكون الربح بينهما على الشرط سواء شرطا العمل عليهما أو على أحدهما والوضيعة على قدر المالين متساويا ومتفاضلا (بدائع الصنائع:6/62)
محمد عارف باللہ القاسمی