ایام نحر میں طواف زیارت نہ ہوسکے تو کیا کیا جائے؟


ایام نحر میں طواف زیارت نہ ہوسکے تو کیا کیا جائے؟
سوال
ایک خاتون حج میں گر کر زخمی ہوگئیں اور چلنے کے قابل نہ رہنے کی وجہ سے ایام نحر میں طواف زیارت نہ کرسکیں اور ابھی وہ مکہ ہی میں ہیں ہندوستان واپس نہیں آئی ہیں، برائے مہربانی یہ بتائیں کہ اب طواف زیارت کی تلافی وہ کیسے کریں ، اور انہیں کیا کرنا چاہئے۔
جواب
طواف زیارت حج کا ایک رکن ہے ، اور اس کا وقت یوم النحر کی صبح صادق سے شروع ہوتا ہے ، لیکن اس کا آخری وقت متعین نہیں ہےگرچہ کہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کے نزدیک ایام نحر میں اس کو کرنا واجب ہے ،ان کے برخلاف   صاحبین اور امام شافعی  علیہم الرحمۃ کے نزدیک ایام نحر ہی میں اس کو کرنا واجب نہیں ہے ، یعنی ایام نحر میں طواف زیارت نہ کرکے بعد میں کرنے کی صورت میں امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کے نزدیک دم لازم ہوجاتا ہے ، اور بقیہ حضرات کے نزدیک دم لازم نہیں ہوتا ، (بدائع : ۲؍۱۳۲) اس لئے ایام نحر میں عذر کی وجہ سےاگر وہ خاتون طواف زیارت نہ کرسکی ہیں تواب طواف زیارت کی نیت کے ساتھ طواف کرلیں اور چونکہ عذر کی وجہ سے انہوں نے ایام نحر میں طواف زیارت نہیں کیا ہے اس لئے صاحبین اور امام شافعی  علیہم الرحمۃ کی رائے کے مطابق دم نہ بھی دیں تو بھی انشاء اللہ کوئی حرج نہ ہوگا۔واللہ اعلم